Download MP3 Nasheed Ab Yaad Na Aao Rehne Do by well known artist Abdurehman Huzaifi. Ab Yaad Na Aao Rehne Do is one of the Superb MP3 Nasheeds By Abdurehman Huzaifi. You can listen to it online or download it in MP3 format (320kbps) from MP3Naat.org. Additionally, you have the option to read the lyrics of “Ab Yaad Na Aao Rehne Do” Nasheed.
Ab Yaad Na Aao Rehne Do
Nasheed Name | Ab Yaad Na Aao Rehne Do |
---|---|
Categories | Abdurehman HuzaifiNasheed |
Format | Audio MP3 (320kbps) |
Feel free to explore the beauty of this Nasheed through its Passionate rendition and meaningful lyrics.
Ab Yaad Na Aao Rehne Do Nasheed Lyrics
اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
یہ سچ کہ سہانے ماضی کے لمحوں کو بھلانا کھیل نہیں
یہ سچ کے بھڑکتے شعلوں سے دامن کو بچانا کھیل نہیں
رستے ہوئے دل کے زخموں کو دنیا سے چھپانا کھیل نہیں
اوراقِ نظر سے جلووں کی تحریر مٹانا کھیل نہیں
لیکن یہ محبت کے نغمے اس وقت نہ گاؤ، رہنے دو
جو آگ دبی ہے سینے میں ہونٹوں پہ نہ لاؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
جاری ہیں وطن کی راہوں میں ہر سمتِ لہو کے فوارے
دکھ درد کی چوٹیں کھا کھا کر لرزاں ہیں دلوں کی گہوارے
انگشت بہ لب ہیں شمس و قمر حیران و پریشاں ہیں تارے
ہیں باد سحر کے جھونکے بھی طوفان مسلسل کے دھارے
اب فرصتِ ناؤ نوش کہاں؟ اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
طوفان میں رہنے والوں کو غافل نہ بناؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
مانا کہ محبت کی خاطر ہم تم نے قسم بھی کھائی تھی
یہ امن و سکوں سے دور فضا پیغامِ سکوں بھی لائی تھی
وہ دور بھی تھا جب دنیا کی ہر شے پہ جوانی چھائی تھی
خوابوں کی نشیلی بد مستی معصوم دلوں پر چھائی تھی
لیکن وہ زمانہ دور گیا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
جس راہ پہ جانا لازم ہے، اُسے نہ ہٹاؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
اب وقت نہیں اُن نغموں کا جو خوابوں کو بیدار کریں
اب وقت ہے ایسے نعروں کا جو سوتوں کو ہوشیار کریں
دنیا کو ضرورت ہے اُن کی جو تلواروں کو پیار کریں
جو قوم و وطن کے قدموں پر قربانی دیں، ایثار کریں
رودادِ محبت پھر کہنا اب مان بھی جاؤ رہنے دو
جادو نہ جگاؤ، رہنے دو، فتنے نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
میں زہرِ حقیقت کی تلخی خوابوں میں چھپاؤں گا کب تک؟
غربت کے دہکتے شعلوں سے دامن کو بچاؤں گا کب تک؟
آشوب جہاں کی دیوی سے کیوں آنکھ چراؤں گا کب تک؟
جس فرض کو پورا کرنا ہے، وہ فرض بھلاؤں گا کب تک؟
اب تاب نہیں نظارے کی جلوے نہ دکھاؤ، رہنے دو
خورشید محبت کے رخ سے پردے نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
ممکن ہے زمانہ رخ بدلے، یہ دورِ ہلاکت مٹ جائے
یہ ظلم کی دنیا کروٹ لے، یہ عہدِ ذلالت مٹ جائے
دولت کے فریبی بندوں کا یہ کبر و نخوت مٹ جائیں
برباد وطن کے محلوں سے غیروں کی حکومت مٹ جائے
اس وقت بہ نامِ عہدِ وفا میں خود بھی تمہیں یاد آؤں گا
منہ موڑ کے ساری دنیا سے اُلفت کا سبق دہراؤں
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو
تم روٹھ چکے، دل ٹوٹ چکا، اب یاد نہ آؤ، رہنے دو
اس محفلِ غم میں آنے کی زحمت نہ اُٹھاؤ، رہنے دو